البلال اسلامك سنٹر، لاہور ميں 15 اپريل 2018 کو ايك مختصر اجتماع منعقد ہوا جس ميں خادم قرآن پروفيسر عبدالرحمن طاہر (ڈائريكٹر بيت القرآن لاہور)، پروفيسر ڈاكٹر عبيدالرحمن محسن (راجووال ،اوکاڑہ)، ڈاكٹر محمد علي الہاشمى (لاہور)، پروفيسر عبدالماجد (الفرقان اسلامك سنٹر، اوكاڑه) اورفہم قرآن كے حوالے سے سرگرم عمل چند چيده چيده شخصيات شريك ہوئيں جن كى باہمى ملاقات كا مقصد ايك دوسرے كے ساتھ اپنے تجربات كا تبادلہ تھا تاكہ فہم قرآن كو آسان سے آسان تر بنانے كى كاوشوں كو مضبوط كيا جائے. طلبہ كے رجحانات، مختلف طرق تدريس اور ديگر تجربات سے استفاده كا موقع ملا. وہاں موجود علمائے كرام كى شفقت تھى كہ مجھ طالب علم كو بھى كچھ پيش كرنے كا موقع ملا.
لاہور ميں قائم اس مركز كى خوبصورت مسجد ميں اس مبارك مجلس كا ہر پہلومجلس كے منتظم فضيلة الشيخ الدكتور محمد على الهاشمي كي خوش ذوقى كا پتہ دے رہا تھا. مجلس كے آغاز ميں قرآن كريم كى خدمت ميں اپنی زندگى صرف كردينے پر حقيقى معنوں ميں ”خادم قرآن“ كے لقب كے مستحق پروفيسر عبدالرحمن طاہر حفظه الله نے اپنی تصنيف كرده كتابيں اور ان كے پس منظر ميں كارفرما سوچ كا مفصل تعارف پيش كيا اور اپنے قيمتی تجربات پيش كئے. فہم قرآن كے اساتذه اور طلبہ كو پروفيسر عبدالرحمن طاہر حفظه الله كے ساتھ زياده سے زياده نشستيں ركھنى چاہئيں اور ان كے قيمتى تجربات سے فائده اٹھانا چاہئے.
اس علمی نشست كے اختتام پر ميں نے نظريہ “فہم قرآن بذريعہ لفظ، قطعہ ، جملہ اور آيت" كى كچھ جزئيات كو تفصيل سے پيش كيا. اگر چہ اس نشست سے قبل ايك ماه ميں 20 سے زائد شہروں ميں 30 مقامات پر ميں نے اس طريقہ كار کا تعارف اور قرآن كريم ميں آسانی كے كچھ ”راز“ علمائے كرام اور اساتذه كے سامنے ركھے تھے، ليكن يہاں ان كو بيان كرنا اور پھر ثابت كرنا بذات خود ميرا اك امتحان تھا اور الله كے فضل سے مجھے ان علما ئے كرام كى شفقت اور محبت ملی. اس نشست ميں جو سب سے بڑی بات مجھے سيكھنے كو ملى وه يہ تھى كہ الله تعالی اپنے بندوں كے اعمال اور ان كے اثرات (أصلها ثابت وفرعها في السماء) كے مصداق كس كس طرح روئے ارض پر پھيلاتا ہے. اس نشست كے آغاز ميں فہم قرآن كے جس طريقہ كا تعارف پيش كيا گیا وه محترم پروفيسر عبدالرحمن طاہر حفظه الله كا تھا، جنہوں نے عربى زبان سيكھنے كا آغاز ميرے والد گرامى مولانا محمد بشير رحمة الله عليه سے كيا تھا، اور اس طرح ان كا روحانى فرزندى كا رشتہ بنتا ہے. اور اس نشست كےاختتام ميں فہم قرآن كريم كا جو طريقہ پيش كيا گيا وه ان كے حقيقی فرزند (راقم الحروف) كا ترتيب ديا گيا ہے. وه زندگى ميں اكثر كہا كرتے تھے كہ ميں اپنے ادارے كے لئے عمارتيں تو نہيں بنا سكتا ليكن افراد تيار كررہا ہوں جو كہ سب سے مشكل كام ہوتا ہے. اللہ تعالى قرآن كريم كى خدمت ميں مصروف عمل ہر شخص سے راضى ہو اور اسے اپنى جنتوں ميں بہترين مقامات كا مكين بنائے. آمين. (ڈاکٹر عبید الرحمن بشیر)